پی ٹی آئی ارکان کا قومی اسمبلی اجلاس سے واک آؤٹ، بانی سے ملاقات نہ ہونے پر احتجاج

 — فائل فوٹو: قومی اسمبلی/ایکس

اسلام آباد (آئی آر کے نیوز): پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان سے ملاقات نہ کرانے پر قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے ارکان نے شدید احتجاج کیا اور اجلاس کا بائیکاٹ کرتے ہوئے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر دھرنا دے دیا۔

قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت ہوا جس میں پی ٹی آئی ارکان نے احتجاج کرتے ہوئے الزام لگایا کہ عدالتی احکامات کے باوجود ان کے قائد عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی۔ رکن قومی اسمبلی ملک عامر ڈوگر نے کہا کہ یہ ہمارا استحقاق ہے، ہمیں قائد سے ملاقات سے روکا جا رہا ہے۔

اسد قیصر نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان سے ملاقات کا حق ہر اس رکن کو حاصل ہے جو اس ایوان میں بیٹھا ہے، یہ ہمارا آئینی و پارلیمانی استحقاق ہے، ہم اجلاس کا بائیکاٹ کرتے ہیں۔

اس موقع پر اسپیکر ایاز صادق نے کہا کہ یہ پارلیمانی ڈیوٹی نہیں، تاہم معاملہ بیٹھ کر حل کیا جا سکتا ہے، وزیراعظم نے بھی کہا ہے کہ اگر آپ ساتھ بیٹھیں تو بات ہو سکتی ہے۔ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے بھی اپیل کی کہ بائیکاٹ نہ کیا جائے، ہم ہر قانونی اور پارلیمانی مسئلے پر بات چیت کے لیے تیار ہیں۔

پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی قادر پٹیل نے ماضی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جب سابق صدر آصف زرداری قید میں تھے تو ہم ان کے پروڈکشن آرڈر کے لیے اسپیکر کے دفتر کے باہر بیٹھے رہے لیکن اُس وقت اسپیکر دفتر کے پچھلے دروازے سے نکل گئے۔

اسپیکر ایاز صادق نے اپوزیشن کو دعوت دی کہ مسئلہ افہام و تفہیم سے حل کیا جائے، اگر اپوزیشن دو نام دے تو ہم کمیٹی بنا دیتے ہیں، باقی جماعتوں سے بھی ارکان لیے جا سکتے ہیں۔

تاہم پی ٹی آئی ارکان اسپیکر کی یقین دہانیوں سے مطمئن نہ ہوئے اور قومی اسمبلی اجلاس کا مکمل بائیکاٹ کرتے ہوئے پارلیمنٹ ہاؤس کے گیٹ نمبر ایک پر شدید احتجاج کیا۔

دوسری جانب، قومی اسمبلی نے مستحق طلبہ کے لیے یونیورسٹیوں میں خصوصی نشستیں مختص کرنے کا بل منظور کرلیا، زکوٰۃ و عشر ترمیمی بل بھی ایوان سے منظور ہوا، جبکہ آئینی ترمیم کا بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا۔

جدید تر اس سے پرانی