عمران خان نے شوکت خانم اسپتال سے طبی معائنے کی اجازت کے لیے ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا

 Imran Khan believes efforts to debar him from politics underway

اسلام آباد (آئی آر کے نیوز): اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نے اپنا طبی معائنہ شوکت خانم اسپتال کے ماہر ڈاکٹروں سے کرانے کی اجازت کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر دی ہے۔ یہ درخواست وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے توسط سے وکیل راجا ظہور الحسن ایڈووکیٹ نے دائر کی۔

تفصیلات کے مطابق درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ عمران خان کی عمر 72 سال ہے اور وہ اس وقت جیل میں قید ہیں، جہاں ان کی صحت بگڑنے کا خدشہ ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ قید کے دوران ان کا وزن کم ہوا ہے اور انہیں متعدد امراض لاحق ہونے کا اندیشہ ہے، لہٰذا ان کا باقاعدہ اور ماہر ڈاکٹروں سے طبی معائنہ ضروری ہے۔

درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ شوکت خانم اسپتال کے ماہر ڈاکٹروں پر مشتمل ٹیم کو عمران خان کا ماہانہ طبی معائنہ اور ضروری ٹیسٹ کرنے کی اجازت دی جائے، جب کہ طبی معائنے کی رپورٹس کی کاپی عدالت اور عمران خان کے اہلِ خانہ کے ساتھ شیئر کی جائے۔

مزید کہا گیا ہے کہ فوری ریلیف کے طور پر عدالت تین دن کے اندر شوکت خانم اسپتال کی ٹیم کو عمران خان سے ملاقات اور معائنے کی اجازت دے۔ درخواست میں شوکت خانم اسپتال کے ماہرین ڈاکٹر عاصم یوسف، ڈاکٹر فیصل سلطان اور ڈاکٹر ثمینہ نیازی کو معائنے کی اجازت دینے کی بھی استدعا کی گئی ہے۔

درخواست میں پنجاب کے محکمہ داخلہ، صوبائی حکومت، آئی جی جیل خانہ جات، جیل اسپتال اور شوکت خانم اسپتال کو فریق بنایا گیا ہے۔ مؤقف میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ چونکہ عمران خان کی طبی ہسٹری شوکت خانم اسپتال میں محفوظ ہے، اس لیے صرف وہی اسپتال ان کا مکمل اور مؤثر معائنہ کر سکتا ہے۔

اب یہ دیکھنا ہوگا کہ عدالت عمران خان کی اس درخواست پر کیا فیصلہ سناتی ہے، جب کہ اس کیس کی اہمیت سیاسی اور انسانی دونوں حوالوں سے نمایاں ہے۔

جدید تر اس سے پرانی