پشاور (آئی آر کے نیوز): خیبرپختونخوا حکومت نے صحت کارڈ اسکیم پر گزشتہ 15 ماہ کے دوران 37 ارب 87 کروڑ روپے سے زائد کی خطیر رقم خرچ کر دی، سرکاری و نجی اسپتالوں میں 13 لاکھ 61 ہزار سے زائد مریضوں نے اس سہولت سے فائدہ اٹھایا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی حکومت کے دور میں صحت کارڈ اسکیم کے تحت بھاری رقم خرچ کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ دستیاب سرکاری دستاویزات کے مطابق صرف سرکاری اسپتالوں میں علاج پر 24 ارب روپے جبکہ نجی اسپتالوں میں 12 ارب روپے سے زائد کی رقم خرچ کی گئی۔
دستاویز میں بتایا گیا کہ صرف دو ماہ کے دوران گردے اور جگر کی پیوندکاری کے 48 مریضوں نے صحت کارڈ سے علاج کرایا، جب کہ مجموعی طور پر 15 ماہ میں 13 لاکھ سے زائد مریض صحت کارڈ کی سہولت سے مستفید ہوئے۔
یاد رہے کہ صحت کارڈ اسکیم کے آغاز سے اب تک سرکاری و نجی اسپتالوں میں مریضوں کے علاج پر مجموعی طور پر 118 ارب روپے خرچ کیے جاچکے ہیں۔
واضح رہے کہ مئی 2025 میں خیبرپختونخوا حکومت کے مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے اعلان کیا تھا کہ صوبائی کابینہ نے صحت کارڈ اور لائف انشورنس اسکیم میں مزید ایک سال کی توسیع کی منظوری دے دی ہے۔
بیرسٹر سیف کے مطابق وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت کابینہ اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے جن میں صوبے بھر کے عوام کے لیے بلا امتیاز لائف انشورنس اسکیم شامل ہے، جس کی سالانہ لاگت ساڑھے چار ارب روپے رکھی گئی ہے۔ یہ اسکیم اسٹیٹ لائف کے ذریعے نافذالعمل ہوگی۔
خیال رہے کہ صحت کارڈ اسکیم صوبے میں صحت کی سہولیات تک مفت رسائی کے لیے ایک انقلابی قدم قرار دیا جاتا ہے، تاہم اس پر اٹھنے والے اخراجات اور شفافیت کے حوالے سے مختلف حلقوں کی جانب سے سوالات بھی اٹھائے جا رہے ہیں۔