ٹرمپ نے ایران اور اسرائیل کے درمیان ایک اور ممکنہ جنگ کو ٹال دیا

 Article Image

واشنگٹن (آئی آر کے نیوز): امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران اور اسرائیل کے درمیان ممکنہ جنگ کو روک کر جنگ بندی برقرار رکھنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ امریکی صدر نے ایران کی جانب بڑھنے والے اسرائیلی جنگی طیارے واپس بھجوا دیے۔

امریکی میڈیا کے مطابق، صدر ٹرمپ نے اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور سختی سے ہدایت کی کہ جنگی طیارے فوری طور پر واپس بلائے جائیں۔ نیٹو اجلاس میں شرکت کے لیے روانگی سے قبل طیارے میں سوار ہوتے ہوئے ٹرمپ نے ایران اور اسرائیل دونوں کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی پر شدید ناراضی کا اظہار کیا۔

امریکی صدر نے کہا کہ وہ جنگ بندی کی خلاف ورزی پر ایران سے زیادہ اسرائیل سے ناراض ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے جنگ بندی کے فوراً بعد ہی شدید بمباری کی، اور صرف پہلے گھنٹے میں ہی تمام بم برسا دیے۔ "میں نے اپنی زندگی میں ایسی بمباری کبھی نہیں دیکھی،" ٹرمپ نے کہا۔

ٹرمپ نے مزید انکشاف کیا کہ انہوں نے اسرائیل کو 12 گھنٹے کی مہلت دی تھی تاکہ امن قائم رہے، مگر اسرائیل نے اس موقع کا غلط استعمال کیا۔

نیدرلینڈز روانگی کے دوران امریکی صدر نے بتایا کہ نیتن یاہو کو فون کرنے کے بعد ایران کے قریب موجود اسرائیلی طیارے واپس چلے گئے۔

صدر ٹرمپ نے یہ بھی واضح کیا کہ وہ ایران میں حکومت کی تبدیلی نہیں چاہتے کیونکہ ایسا کرنے سے خطے میں افراتفری پھیل سکتی ہے۔ انہوں نے کہا، ہم دونوں اقوام کے لیے محبت، امن اور خوشحالی چاہتے ہیں، لیکن اگر یہ درست راستے سے ہٹ گئیں تو بہت کچھ کھو بیٹھیں گی۔

جدید تر اس سے پرانی