کراچی (آئی آر کے نیوز): وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ بارش کی وجہ سے ممبئی بھی ڈوبا ہوا ہے اور لاہور بھی بارش سے ڈوب گیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں نرسری کے مقام پر میڈیا سے گفتگو کے دوران مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ کراچی میں کل شدید بارش ہوئی، شہر میں 180 سے 185 ملی میٹر کے قریب بارش ہوئی جب کہ ممبئی میں کراچی سے 10 گنا زیادہ بارش ہوتی ہے اور اس وقت ممبئی مکمل ڈوبا ہوا ہے اور لاہور میں بارش سے ڈوب گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ جب بھی اتنی بارش ہوتی ہے تو فلڈنگ ہوتی ہے لیکن کل بارش کے دوران ہی تنقید کی گئی کہ سڑکوں پر پانی ہے، میڈیا پر بھی کہا گیا کہ انتظامیہ تیار نہیں تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر نالے صاف نہیں ہوتے تو یہ پانی کہاں جارہا ہے، کیا نالے راتوں رات صاف کرلیے گئے، یہ نالے صاف تھے، تبھی پانی اس سے گزرا ہے ورنہ کل یہ جگہ ڈوبی ہوئی تھی لیکن رات کو 12 سے ساڑھے 12 کے درمیان میں نے خود دیکھا کہ روڈ کلیئر تھا اور پانی نکل چکا تھا۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اسی مقام پر 2020 میں بارش کے 4 سے 5 گھنٹوں بعد میں آیا تھا لیکن آگے نہیں جاسکا تھا اور اس وقت گھروں کی چھتوں تک پانی تھا، لیکن اس بار ایسا کچھ نہیں ہے، یہ ہمارا کام ہے، ہم اپنی ذمہ داری بخوبی سمجھتے ہیں، اس لیے کل بھی انتظامیہ نکلی ہوئی تھی اور میں اس وقت بھی شارع فیصل پر کھڑا ہوا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹی وی پر بیٹھے اینکرز نے کہا کہ سڑکوں پر کوئی انتظامیہ دکھائی نہیں دے رہی جس پر شرجیل میمن نے انہیں جواب دیا ہم تو سڑکوں پر ہی لیکن آپ کے رپورٹرز دکھائی نہیں دے رہے، ابھی بھی ٹی وی چینل کل والے مناظر دکھاکربولیں کہ شہر پورا ڈوبا ہوا ہے اور وزیراعلیٰ یہاں پریس کانفرنس کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ رات کو ہمیں بریفنگ دی گئی کہ اگلے دن تیز بارش ہونے کا امکان ہے جس پر ہم نے پہلے صرف اسکولوں کی چھٹی اور پھر عام تعطیل کا اعلان کیا، لیکن آپ مجھے بتائیں کیا اس وقت شہر میں عام تعطیل ہے، عام تعطیل کے باوجود سینکڑوں کی تعداد میں گاڑیاں سڑکوں پر دکھائی دے رہی ہیں، ان سب کو گھروں میں ہونا چاہیے تھا لیکن ہمارے شہریوں کو احساس نہیں۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ اب جیسے ہی بارش شروع ہوئی لوگ دفاتر سے بھاگنا شروع ہوگئے ہیں، اگر خدانخواستہ بارش تیز ہوگئی تو یہ لوگ سڑکوں پر پھنس جائیں گے اور پھر یہ حکومت اور اتنظامیہ کو کہیں گے، بارش کا پانی منٹوں میں تو نہیں نکلے گا، سب کو اس بات کا احساس کرنا چاہیے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت اگر کوئی فیصلہ کرتی ہے تو شہریوں کو چاہیے اس پر عمل کرے، حکومتی فیصلے پر عمل نہیں ہوتا لیکن جب پانی میں پھسنتے ہیں تو حکومت پر تنقید کی جاتی ہے، یہ ہماری ذمہ داری ہے میں اس سے انکار نہیں کررہا لیکن شہریوں کو بھی احساس کرنا چاہیے۔