کراچی (آئی آر کے نیوز): حال ہی میں مردہ حالت میں پائی جانے والی معروف اداکارہ حمیرا اصغر کا ایک سال پرانا انٹرویو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا ہے، جس میں انہوں نے نہ صرف شوبز انڈسٹری میں رائج رویوں بلکہ معاشرے میں بڑھتے ہوئے منشیات کے استعمال پر بھی دوٹوک مؤقف اپنایا تھا۔
یہ انٹرویو جولائی 2024 میں اداکار و میزبان احمد علی بٹ کو دیا گیا تھا، جس میں حمیرا اصغر نے اپنے خاندانی پس منظر، ذاتی زندگی، کیریئر کے سفر اور انڈسٹری کے تلخ حقائق پر کھل کر بات کی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ لاہور سے تعلق رکھتی ہیں، ان کے والد کا تعلق کشمیر اور والدہ کا تعلق قصور سے ہے۔ دونوں والدین پاک فوج میں خدمات انجام دے چکے ہیں اور وہیں ان کی ملاقات ہوئی جو بعد ازاں محبت میں بدل گئی۔
اداکارہ کے مطابق انہوں نے اعلیٰ تعلیم حاصل کی اور ایم فل کی ڈگری مکمل کرنے کے بعد لاہور سے کیریئر بنانے کے لیے کراچی منتقل ہوئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ لاہور میں زندگی سست رفتار ہے جبکہ کراچی میں مواقع زیادہ ہیں، اسی لیے انہوں نے کراچی کو چُنا۔
والدین کی حمایت سے متعلق سوال پر انہوں نے صرف "ہاں" میں جواب دیا لیکن اس پر مزید تفصیل نہیں دی۔
اپنے خوابوں کا ذکر کرتے ہوئے حمیرا اصغر نے کہا تھا کہ انہوں نے زندگی میں کئی خواب دیکھ رکھے ہیں، اور اگر وہ پورے نہ ہوئے تو وہ خود کو کبھی معاف نہیں کر سکیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنے آپ سے بہت سخت ہیں اور ناکامی پر خود سے ناراض ہو جاتی ہیں۔
شوبز انڈسٹری پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ "یہاں بہت زیادہ منافقت ہے، ایک ہی شخص کے کئی چہرے ہوتے ہیں، لیکن کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو صاف گو اور کھری شخصیت رکھتے ہیں"۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں ایسی منافقت سے سخت نفرت ہے۔
منشیات کے بارے میں سوال پر اداکارہ نے صاف الفاظ میں کہا تھا کہ وہ کبھی بھی منشیات کا استعمال نہیں کریں گی۔ انہوں نے تشویش کا اظہار کیا تھا کہ معاشرے میں منشیات کا استعمال اسکولوں، کالجوں، یونیورسٹیوں اور پارٹیوں میں خطرناک حد تک بڑھ چکا ہے، یہاں تک کہ کم عمر بچے بھی اس کا شکار ہو رہے ہیں۔
حمیرا اصغر کے ان دوٹوک خیالات پر مشتمل انٹرویو اب سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکا ہے، جہاں صارفین ان کی سوچ اور کردار پر تبصرے کر رہے ہیں۔ کچھ افراد نے ان کی سچائی اور جرات کو سراہا تو کچھ نے حالات کے تناظر میں ان کے بیانات کو سوالیہ نظروں سے دیکھا۔