برازیلیا (آئی آر کے نیوز): برازیل میں ہونے والے برکس اجلاس میں بھارت کو سفارتی محاذ پر بڑی ناکامی کا سامنا کرنا پڑا، جب اس کی تمام تر کوششوں کے باوجود اعلامیے میں پاکستان کا نام شامل نہ کیا جا سکا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اجلاس کے دوران بھارت کی جانب سے پُر زور مطالبہ کیا گیا کہ پہلگام واقعے کے تناظر میں پاکستان کا نام اعلامیے میں شامل کیا جائے، تاہم برکس کے دیگر رکن ممالک، خصوصاً چین اور روس نے اس بھارتی مؤقف کی تائید نہیں کی۔
برکس اعلامیے میں پہلگام واقعے کی مذمت تو کی گئی، لیکن پاکستان کا کہیں ذکر نہیں کیا گیا، جسے سفارتی حلقوں میں بھارت کے لیے ایک واضح پیغام اور سفارتی ناکامی قرار دیا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق چینی صدر 2012 کے بعد پہلی بار برکس اجلاس سے غیر حاضر رہے، جسے چین کی جانب سے بھارتی بیانیے کی حمایت نہ کرنے کا عندیہ سمجھا جا رہا ہے۔ اجلاس میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے بھی ذاتی طور پر شرکت کے بجائے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کیا۔
سفارتی تجزیہ کاروں کے مطابق بھارت کی برکس اجلاس کے اعلامیے پر اثرانداز ہونے کی کوششیں ناکام ہو گئیں اور پاکستان کا نام شامل نہ ہونے سے واضح ہوا کہ رکن ممالک بھارت کے یک طرفہ مؤقف سے متفق نہیں۔