ملک میں سالانہ 250 ارب روپے کی بجلی چوری کا انکشاف

 circular debt

اسلام آباد (آئی آر کے نیوز): قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کو وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے آگاہ کیا ہے کہ ملک میں سالانہ 250 ارب روپے کی بجلی چوری ہو رہی ہے، جبکہ کے الیکٹرک کو نیشنل گرڈ سے 600 میگاواٹ بجلی لینے کی اجازت دے دی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی توانائی کمیٹی کا اجلاس رکن اسمبلی محمد ادریس کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں مختلف بجلی کمپنیوں کے افسران اور وفاقی وزیر توانائی نے شرکت کی۔

اجلاس کے دوران حیسکو حکام نے انکشاف کیا کہ جامشورو گرڈ اسٹیشن میں خرابی کی صورت میں پورا نظام متاثر ہوتا ہے، اور اگر یہاں فالٹ آئے تو حیدرآباد سمیت 13 شہروں میں بجلی بند ہو جاتی ہے۔ اس پر کمیٹی رکن وسیم حسین نے کہا کہ اس صورتحال سے کراچی بھی متاثر ہوتا ہے۔

وفاقی وزیر اویس لغاری نے وضاحت کی کہ جامشورو گرڈ کا کراچی یا کے الیکٹرک کے ساتھ کوئی تعلق نہیں، کے الیکٹرک کا نظام مکمل طور پر الگ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کے الیکٹرک اب نیشنل گرڈ سے 600 میگاواٹ بجلی حاصل کر سکے گی، جس سے اس کے مجموعی بجلی کے ذخائر دو ہزار میگاواٹ تک پہنچ جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اگر بجلی کا استعمال بڑھے گا تو فی یونٹ قیمت میں کمی آئے گی، بجلی اس لیے مہنگی ہے کہ اس کا استعمال کم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کنکشن دینا آسان ہے، مگر اس کے لیے پہلے رپورٹ تیار کی جائے گی تاکہ فیصلہ میرٹ پر ہو۔

اجلاس میں بجلی کے 200 اور 201 یونٹ پر آنے والے بھاری بلوں کا مسئلہ بھی اٹھایا گیا۔ کمیٹی رکن انور تاج نے شکایت کی کہ ایک یونٹ کے فرق پر بل میں بہت زیادہ اضافہ کیوں کیا جاتا ہے، اور اس معاملے کو اگلی میٹنگ کے ایجنڈے میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا۔

کمیٹی کو بتایا گیا کہ بجلی چوری کی مد میں سالانہ 250 ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے، جب کہ دیگر بلوں میں عدم وصولی کی رقم اس کے علاوہ ہے۔ رکن کمیٹی رانا سکندر حیات نے تجویز دی کہ نئی سوسائٹیوں کو بجلی کنکشن دے کر استعمال میں اضافہ کیا جائے تاکہ نظام میں بہتری آئے۔

جدید تر اس سے پرانی