اسلام آباد (آئی آر کے نیوز): وفاقی حکومت نے نئے مالی سال کے بجٹ کے نفاذ کے فوری بعد ہزاروں درآمدی اشیاء پر 100 ارب روپے سے زائد کے نئے ٹیکس عائد کر دیے، جن میں عام استعمال کی اشیاء کے ساتھ ساتھ پُرتعیش مصنوعات بھی شامل ہیں۔
تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے تمام متعلقہ ایس آر اوز جاری کر دیے ہیں، جن کے تحت مختلف درآمدی اشیاء پر ریگولیٹری اور کسٹمز ڈیوٹیز میں نمایاں اضافہ کیا گیا ہے۔
جاری کردہ ایس آر اوز کے مطابق لنڈے کے کپڑوں اور جوتوں کی درآمد پر 10 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کر دی گئی ہے، جب کہ غیر ملکی فلموں اور ڈراموں کی درآمد پر 3 ہزار روپے فی منٹ کے حساب سے ڈیوٹی لاگو کی گئی ہے۔
اس کے علاوہ آرٹیفیشل جیولری پر 32 فیصد، کاسمیٹکس، پرفیوم، آفٹر شیو، پری شیو اور دیگر خوشبویات پر 40 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی گئی ہے۔
موٹر سائیکل رکشوں کی درآمد پر بھی 10 فیصد ڈیوٹی لاگو کی گئی ہے، جب کہ پان کے پتوں پر 400 روپے فی کلو اور اسٹیمڈ تمباکو پر 40 فیصد ڈیوٹی عائد کر دی گئی ہے۔ اسی طرح سگریٹس، سگار اور تمباکو یا اس کے متبادل اشیاء پر 20 فیصد ڈیوٹی عائد کی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق 100 سے زائد درآمدی اشیاء پر ریگولیٹری ڈیوٹی 30 فیصد سے بڑھا کر 36 فیصد کر دی گئی ہے، جب کہ 2 ہزار 419 مصنوعات پر کسٹمز ڈیوٹی 20 فیصد سے بڑھا کر 24 فیصد کر دی گئی۔
ایف بی آر کے مطابق 96 درآمدی مصنوعات پر ریگولیٹری ڈیوٹی 15 فیصد سے بڑھا کر 17 فیصد کی گئی ہے۔ 5 سے 10 سال پرانے کمبائنڈ ہاروسٹرز پر 10 فیصد اور 10 سال سے زائد پرانے ہاروسٹرز پر 20 فیصد ڈیوٹی عائد کی گئی ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ 688 پُرتعیش درآمدی اشیاء پر ڈیوٹی میں 5 فیصد سے لے کر 50 فیصد تک کا اضافہ کر دیا گیا ہے۔
ماہرین کے مطابق ان اقدامات کا مقصد درآمدات میں کمی، زرمبادلہ کے ذخائر کا تحفظ اور مقامی صنعت کو فروغ دینا ہے، تاہم ان نئے ٹیکسوں سے مہنگائی میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔