اسلام آباد (آئی آر کے نیوز): وفاقی حکومت نے ملک بھر میں قائم یوٹیلیٹی اسٹورز کو دس جولائی سے مکمل طور پر بند کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
وزیرِاعظم شہباز شریف نے اسٹورز کی بندش کے موقع پر تمام ملازمین کو رضاکارانہ علیحدگی کا مراعاتی پیکیج دینے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔
سرکاری دستاویزات کے مطابق وزیرِاعظم نے ہدایت دی ہے کہ تمام ملازمین کو افہام و تفہیم سے علیحدہ کرنے کے لیے مناسب مالی مراعات فراہم کی جائیں۔
ذرائع کے مطابق یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کے منتظم اعلیٰ کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ تمام فعال اسٹورز کل سے ملک بھر میں بتدریج بند کیے جائیں گے۔ اسٹورز پر موجود اشیائے ضرورت کو گوداموں میں منتقل کیا جائے گا اور وہاں سے یہ سامان حکام کی نگرانی میں متعلقہ دکان داروں کو واپس کیا جائے گا۔
فیصلے کے تحت دفاتر اور اسٹورز میں موجود شمارندی سامان، الماریاں اور دیگر اشیا کو شفاف طریقے سے نیلام کیا جائے گا۔ کرائے پر حاصل کردہ دکانوں کو یکم اگست سے خالی کرانے کے نوٹس جاری کیے جائیں گے، جب کہ ادارے کے اثاثوں کا تخمینہ لگانے کے لیے شعبہ حسابات کے اعلیٰ افسران کی نگرانی میں عمل شروع کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ حکومت نے رواں برس مارچ میں مالی خسارے کے باعث سترہ سو سے زائد یوٹیلیٹی اسٹورز بند کرنے اور عارضی ملازمین کو فارغ کرنے کا عندیہ دیا تھا۔ اب اس فیصلے پر عملدرآمد کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
دوسری جانب کئی صارفین اور ملازمین نے حکومت کے اس اقدام پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ غریب عوام کے لیے سستی اشیا کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے کوئی متبادل نظام جلد نافذ کیا جائے۔