اسلام آباد (آئی آر کے نیوز): وفاقی حکومت مالی سال 25-2024 میں برآمدات، درآمدات اور تجارتی خسارے کے مقررہ اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہی، وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ سرکاری اعداد و شمار نے حکومتی کارکردگی پر سوالات اٹھا دیے۔
وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق مالی سال کے اختتام پر برآمدات کا مجموعی حجم 32 ارب 10 کروڑ 60 لاکھ ڈالر رہا، جو حکومت کے مقرر کردہ ہدف 32 ارب 34 کروڑ 10 لاکھ ڈالر سے کم ہے۔ برآمدات میں سالانہ بنیادوں پر اگرچہ 4.67 فیصد اضافہ ہوا، تاہم ہدف کے حصول میں ناکامی واضح رہی۔
ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق درآمدات کا حجم 58 ارب 38 کروڑ ڈالر رہا، جو حکومتی ہدف 57 ارب 28 کروڑ 30 لاکھ ڈالر سے ایک ارب 10 کروڑ ڈالر زائد ہے۔ اس دوران درآمدات میں 6.57 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
نتیجتاً مالی سال کے اختتام پر تجارتی خسارہ بھی ہدف سے تجاوز کر گیا۔ سال 25-2024 میں تجارتی خسارہ 26 ارب 27 کروڑ 40 لاکھ ڈالر رہا، جبکہ حکومت نے اس کا ہدف 24 ارب 94 کروڑ 10 لاکھ ڈالر مقرر کیا تھا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ مقررہ اہداف کے حصول میں ناکامی کی بڑی وجوہات میں عالمی سطح پر معاشی غیر یقینی، اندرونی اقتصادی سست روی، پیداواری لاگت میں اضافہ اور تجارتی پالیسیوں میں تسلسل کی کمی شامل ہیں۔ تجارتی خسارے میں اضافے سے ملک کے جاری کھاتے اور زرمبادلہ کے ذخائر پر بھی دباؤ بڑھنے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔