میشا شفیع اے آر وائے کے برطانوی نشریاتی ادارے سے ہتک عزت کا کیس جیت گئیں

 Meesha Shafi

کراچی (آئی آر کے نیوز): گلوکارہ میشا شفیع نے اے آر وائی کے برطانیہ میں نشریات پیش کرنے والے ادارے ’نیو ویژن ٹی وی‘ (این وی ٹی وی) کے خلاف ہتکِ عزت کا مقدمہ جیت لیا۔

تفصیلات کے مطابق این وی ٹی وی نے میشا شفیع کی جانب سے دائر کیے گئے کیس میں اپنی غلطی تسلیم کرتے ہوئے آن ایئر معافی جاری کی اور عدالت سے باہر معاملہ طے کرنے پر رضامندی ظاہر کردی۔

اپنی معافی میں این وی ٹی وی نے تسلیم کیا کہ اس کی رپورٹ سے ایک ’غلط فہمی‘ پیدا ہوئی، اور کہا کہ اگر ہماری نشریات سے میشا شفیع کو کوئی ذہنی اذیت پہنچی ہو تو ہم اس پر معذرت خواہ ہیں۔

خیال رہے کہ 2023 میں برطانیہ کی ہائی کورٹ نے فیصلہ دیا تھا کہ 5 دسمبر 2020 کو نشر کی جانے والی رپورٹ میں این وی ٹی وی نے میشا شفیع کی ساکھ کو نقصان پہنچایا۔

عدالت نے یہ بھی قرار دیا تھا کہ چینل نے گلوکارہ کو ایک ایسے فرد کے طور پر پیش کیا جو عدالت کے قانونی تقاضوں کو نظر انداز کرتی ہے اور یہ رویہ بار بار دہراتی ہے۔

این وی ٹی وی نے دسمبر 2020 میں اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ شفیع 2 سال تک پاکستانی عدالتوں کے احکامات کی جان بوجھ کر خلاف ورزی کرتی رہیں۔

عدالت میں جمع کرائے گئے دستاویزات میں بتایا گیا تھا کہ چینل نے رپورٹ میں کہا تھا کہ میشا شفیع پاکستان آئیں، کام کیا اور چلی گئیں، انہوں نے عدالتی احکامات کو ہوا میں اڑا دیا، گلوکار علی ظفر نے ان کے خلاف ہتکِ عزت کا دعویٰ دائر کر رکھا ہے۔

چینل نے اب اپنی غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے میشا شفیع سے معافی مانگتے ہوئے معاملہ عدالت سے باہر حل کرنے کا اعلان کردیا۔

میشا شفیع نے بھی چینل کی جانب سے معافی مانگے جانے کی ٹوئٹ کی اور مداحوں کو بتایا کہ وہ جیت گئیں۔

 

خیال رہے کہ گلوکارہ میشا شفیع نے 2018 میں ساتھی گلوکارعلی ظفر پر جسمانی جنسی ہراسانی کا الزام عائد کیا تھا، جو پاکستان میں ’می ٹو مہم‘ کا پہلا اور سب سے نمایاں مقدمہ تصور کیا جاتا ہے۔

گلوکارہ کےالزامات کے بعد علی ظفر نے شفیع کے خلاف ایک ارب روپے کا ہتکِ عزت کا دعویٰ دائر کیا تھا، جس کے جواب میں شفیع نے بھی علی ظفر پر ہتک عزت کا دعویٰ دائر کیا تھا۔

شفیع کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ میں دائر کیا گیا جنسی ہراسانی کا مقدمہ 2019 میں تکنیکی بنیادوں پر خارج کر دیا گیا، کیونکہ عدالت نے قرار دیا کہ ان کے الزامات 2010 کے تحفظ برائے خواتین قانون کے دائرہ کار میں نہیں آتے۔

بعد ازاں گلوکارہ نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا اور 2021 میں سپریم کورٹ نے شفیع کی اپیل کو سماعت کے لیے منظور کر لیا تاکہ یہ طے کیا جا سکے کہ ان کے الزامات اس قانون کے تحت آتے ہیں یا نہیں۔

علی ظفر اور میشا شفیع کے درمیان گزشتہ 7 سال سے قانونی و عدالتی جنگ جاری ہے اور اس پر تاحال کوئی فیصلہ نہیں آ سکا، تاہم اب گلوکارہ اسی مقدمے سے منسلک ٹی وی چینل سے مقدمہ جیت گئیں۔

 

جدید تر اس سے پرانی