کمبھ میلے میں بڑا سانحہ: مودی سرکار کونسے حقائق چھپارہی ہے؟

 

نئی دہلی ( آئی آر کے نیوز )  بھارت میں مودی سرکار نے دہلی ریلوے اسٹیشن پر ہونے والی بھگدڑ کے حقائق چھپاتے ہوئے 18 سے زائد افراد کے جاں بحق ہونے کی خبر دبادی۔


غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق بھارتی سرکار نے کمبھ میلے کے لیے جانے والے 18 سے زائد افراد کے جاں بحق ہونے کی خبر سرکاری میڈیا سے مکمل طور پر سنسر کرڈالی ۔ خبر رساں ایجنسی کا کہنا تھا کہ مودی سرکار کی جانب سے عوامی زندگی کی حفاظت کے بجائے پروپیگنڈہ بنانے پر زیادہ زور دیا گیا۔

یاد رہے کہ ہفتے کی رات دہلی کے مرکزی ریلوے اسٹیشن پر بھگدڑ اس وقت مچ گئی جب ہزاروں افراد کمبھ میلے کے لیے ٹرینوں میں سوار ہونے کے لیے جمع تھے۔  بھارتی سرکار کے ناقص انتظامات کی وجہ سے سٹیشن پر لوگوں کا دباؤ اتنا بڑھ گیا کہ ایک دم بھگڈر مچ گئی جس کے نتیجے میں متعدد افراد کچلے گئے۔

سٹیشن پر موجود عینی شایدین نے دعویٰ کیا کہ ہسپتال میں 18 لاشیں اور متعدد زخمی پہنچائے گئے، لیکن مودی حکومت نے اس واقعے کو معمولی قرار دے کر میڈیا پر کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کی۔

مودی سرکار نے اس بات کو یقینی بنایا کہ یہ خبر بھارتی عوام تک نہ پہنچ سکے اس وجہ سے سرکاری سطح پر یہ بیانیہ بنایا گیا کہ ایسا کوئی واقعہ ہوا ہی نہیں۔ بھارتی سرکاری میڈیا یہ دعویٰ کرتے رہے کہ یہ حادثہ محض ایک افواہ ہے۔ جبکہ بھارتی وزیر ریلوے اشوینی وشنو اور ڈی سی پی ریلوے کے پی ایس ملہوترہ نے اسے معمولی واقعہ کہہ کر رد کر دیا۔

یاد رہے کہ بھارت میں آزادی صحافت کے حالت بدترین ہوتے جارہے ہیں۔ مودی سرکار اپنے خلاف ہر خبر کو سنسر کردیتی ہے۔ ایسا ہی کچھ جنوبی بھارت کے 100 سالہ پرانے اخبار کے ساتھ ہوا جب اس اخبار کو محض اسلئے بند کردیا گیا کہ اس نے مودی مخالف کارٹون شائع کیا تھا۔

2014 میں مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد بھارت ورلڈ پریس فریڈم انڈیکس میں 140 سے 150ویں نمبر پر آ چکا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ مودی سرکار عوامی زندگی کی حفاظت کے بجائے پروپیگنڈہ بنانے پر زیادہ زور دے رہی ہے، اور کمبھ میلے سمیت دیگر سانحات پر حقائق کو چھپانے کی پالیسی اپنائے ہوئے ہے۔


جدید تر اس سے پرانی