اسلام آباد (آئی آر کے نیوز): پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کے اجلاس میں جہاں اختلافات سامنے آئے ہیں وہیں اہم فیصلے بھی کیے گئے ہیں۔ اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی۔
میڈیا ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی نے ضمنی انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ کر لیا۔ اس حوالے سے اجلاس کی صدارت سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجا نے کی جب کہ چیئرمین بیرسٹر گوہر ذاتی مصروفیات کی بنا پر سیاسی کمیٹی کے اجلاس میں شریک نہیں ہو سکے۔
اپوزیشن لیڈر کی نامزدگی کے معاملے پر علی بخاری کو خصوصی طور پر سیاسی کمیٹی کے اجلاس میں بلایا گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ علی بخاری سے تفصیلی گفتگو کی گئی اور بانی چیئرمین کا پیغام علی بخاری نے سیاسی کمیٹی کو بتایا کہ عمران خان نے کہا ہے کہ اگر اپوزیشن لیڈرز کو کورٹ سے ریلیف مل جاتا ہے تو ان کا نام برقرار رہے گا ورنہ محمود خان اچکزائی اور اعظم سواتی اپوزیشن لیڈر ہوں گے
ذرائع کے مطابق سیاسی کمیٹی کے ارکان نے سوال اٹھایا کہ یہ بتایا جائے کس نے علی بخاری کو بانی تحریک انصاف سے نئے اپوزیشن لیڈرز کے لیے نام لینے کا کہا؟۔ اس موقع پر سلمان اکرم راجا اپوزیشن لیڈرز کے تقرر کے معاملے پر بحث کے دوران اجلاس چھوڑ کر چلے گئے۔ انہوں نے دورانِ اجلاس کہا کہ ان کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے۔
سیاسی کمیٹی کے ارکان نے کہا کہ عدالتوں میں کیسز کے فیصلے آنے سے قبل کیوں نئے اپوزیشن لیڈرز کے لیے جلد بازی کی گئی؟۔ بتایا جائے کس نے یہ پیغام علی بخاری کے ذریعے بانی تحریک انصاف کو بھجوایا۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ اجلاس میں اکثریت کی رائے یہ تھی کہ ضمنی انتخابات میں پی ٹی آئی کو حصہ لینا چاہیے۔ کمیٹی اراکین نے کہا کہ جس نشست سے جو نا اہل ہوا ہے، اسے ہی امیدوار چننے دیا جائے۔ ان کے رشتے داروں کو بھی ٹکٹ دیا جا سکتا ہے۔
ذرائع کے مطابق سیاسی کمیٹی نے امیدواروں کے ناموں کے لیے آج پھر سیاسی کمیٹی کا اجلاس طلب کیا۔ آج پی ٹی آئی سیاسی کمیٹی ضمنی انتخابات پر بات چیت کرے گی۔