اسلام آباد (آئی آر کے نیوز): وفاقی وزیر اطلاعات اور ڈی جی آئی ایس پی آر کے ہمران بریفنگ دیتے ہوئے چیئرمین این ڈی ایم اے نے کہا کہ حالیہ مون سون میں 670 افراد جاں بحق ہوئے، مشترکہ کوششوں سے 25 ہزار افراد کو ریسکیو کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے چیئرمین این ڈی ایم اے نے بتایا کہ حالیہ مون سون بارشوں سے 670 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں، سرچ اینڈ ریسکیو ٹیمیں سرچنگ کے عمل میں مصروف ہیں، سیلاب میں بہہ جانے والوں کی بھی تلاش کررہے ہیں۔
بریفنگ میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ کے پی میں سڑکوں کا انفرا اسٹرکچر بری طرح متاثر ہوا، دو انجینیر بٹالیئن کے پی اور دو گلگت میں تعینات ہیں جب کہ میڈیکل کیمپس میں ابھی تک 6 ہزار سے زائد زخمیوں کو علاج معالجہ فراہم کیاجاچکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیرکی ہدایات پر ایڈیشل یونٹس کو متحرک کیا گیا، 3 میڈیکل کی یونٹس گلگت اور خیبر پختونخوا میں تعینات ہیں جب کہ میڈیکل یونٹ کےقائم نومیڈیکل یونٹس میں اب تک 6ہزارسےزائدزخمیوں کا علاج کیاجاچکا ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف کا کہنا تھا کہ اس وقت بونیر میں دو بٹالین موجود ہیں بونیر، شانگلہ میں میڈیکل یونٹس فعال ہیں، زخمیوں کوعلاج فراہم کیاجارہاہے، میڈیکل بٹالین کے علاوہ سی ایم ایچ راولپنڈی سے بھی ٹیمیں بھیجی گئی ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ کے پی میں نوے سڑکیں تباہ ہوئیں، متعدد پلوں کی تعمیر کی گئی، سڑکیں کھولی گئی ہیں، متاثرین میں راشن بذریعہ روڈ اور بذریعہ ہیلی کاپٹر بھی پہنچایاجارہاہے، آرمی چیف کی ہدایت پر فوج کا ایک دن کا راشن بھی مختص کیا گیا تھا۔
وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا کہ نیشنل ڈیزاسٹر کو ڈیل کرنےکیلیے اسٹیٹ آف دی آرٹ سسٹم بنایا گیا تھا، پہلے روز سے صوبوں اور متعلقہ اداروں کو معلومات فراہم کی جارہی ہیں، وزیراعظم نے کہا ہے کہ نیشنل ڈیزاسٹر میں سب مل کر کام کریں گے۔