غازی آباد (ویب ڈیسک): بھارت کے شہر غازی آباد کے علاقے گووند پورم میں بہو کے ہاتھوں ساس پر بہیمانہ تشدد کا واقعہ منظر عام پر آ گیا۔ واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہے، جس میں خاتون کو اپنی ساس کو گھسیٹتے، زمین پر گراتے اور بدترین تشدد کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا گیا کہ جھگڑے کے بعد بہو نے ساس کو زدوکوب کیا اور سیڑھیوں پر گھسیٹا۔ حیرت انگیز طور پر یہ سارا منظر ایک اور خاتون نے ویڈیو کی صورت میں محفوظ کیا، جس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہ بہو کی والدہ ہے۔ ویڈیو میں یہ بھی دیکھا جا سکتا ہے کہ ساس نے اس عورت کے ہاتھ سے موبائل فون چھیننے کی کوشش کی۔
واقعہ یکم جولائی کو پیش آیا، جسے بعد میں ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر گریٹر نوئیڈا ویسٹ نامی اکاؤنٹ سے شیئر کیا گیا۔ پوسٹ میں لکھا گیا کہ بہو نے اپنی ساس سدیش دیوی کو بار بار زمین پر گرا کر تشدد کا نشانہ بنایا۔ یہ تمام واقعہ قریبی سی سی ٹی وی کیمروں میں بھی محفوظ ہو گیا۔
ویڈیو وائرل ہونے کے بعد عوامی ردعمل شدید رہا۔ سوشل میڈیا صارفین نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر کسی داماد نے سسرال کے کسی فرد کے ساتھ ایسا سلوک کیا ہوتا تو میڈیا کئی دن تک شور مچاتا، لیکن چونکہ یہ واقعہ بہو سے جڑا ہے، اس لیے خاموشی چھائی ہوئی ہے۔
ایک صارف نے لکھا: ایسی خواتین کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہیے۔ دوسرے نے سوال اٹھایا: کیا کوئی مہذب معاشرہ ایسے تشدد کی اجازت دیتا ہے؟
متاثرہ خاتون سدیش دیوی نے انصاف کے حصول کے لیے پولیس اسٹیشن کے کئی چکر لگائے، جس کے بعد پولیس نے بہو اکانکشا کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔
واقعے پر تاحال مقامی انتظامیہ یا پولیس کی جانب سے کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا، تاہم سوشل میڈیا پر مطالبہ زور پکڑ رہا ہے کہ ملزمہ کو قانون کے مطابق سخت سزا دی جائے۔