بجلی کی قیمت میں معمولی کمی کا اعلان، صنعتکاروں کی تنقید

 

اسلام آباد (آئی آر کے نیوز): نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے مالی سال 26-2025 کے لیے بجلی کے قومی اوسط نرخ میں فی یونٹ 1.14 روپے کمی کا اعلان کیا ہے، تاہم کراچی کے صنعتکاروں اور تجارتی حلقوں نے اس فیصلے کو "نہایت معمولی" اور "جلد بازی پر مبنی" قرار دے کر شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

روزنامہ ڈان میں شائع رپورٹ کے مطابق نیپرا کا یہ فیصلہ اراکین مقصود انور اور رفیق شیخ کی زیر صدارت منعقدہ عوامی سماعت کے دوران کیا گیا، جس میں وفاقی حکومت کی نمائندگی پاور ڈویژن کے ایڈیشنل سیکریٹری محفوظ بھٹی نے کی۔

حکام کے مطابق مالی سال 26-2025 کے لیے بجلی کا قومی اوسط ٹیرف (ٹیکسز، سرچارجز اور ڈیوٹی کے بغیر) 34 روپے فی یونٹ مقرر کیا گیا ہے، جو کہ گزشتہ برس کے 35.50 روپے فی یونٹ کے مقابلے میں 1.50 روپے کم ہے۔ سبسڈی اور کراس سبسڈی کی کٹوتی کے بعد گھریلو و صنعتی صارفین کے لیے بجلی کا نیا اوسط نرخ 31.59 روپے فی یونٹ مقرر کیا گیا ہے، جو گزشتہ سال کے 32.73 روپے فی یونٹ کے مقابلے میں 1.14 روپے فی یونٹ کمی کو ظاہر کرتا ہے۔

نیپرا حکام کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کی یکساں ٹیرف پالیسی کے تحت یہی نرخ کراچی کے صارفین پر بھی لاگو ہوں گے۔ اس حوالے سے باضابطہ نوٹیفکیشن رواں ہفتے جاری کیا جائے گا اور نئے نرخ یکم جولائی 2025 سے نافذالعمل ہوں گے۔

ادھر، فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی)، کراچی چیمبر آف کامرس، کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی) اور سرجانی ٹاؤن کے کاروباری نمائندوں نے نیپرا کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ منظوری کا عمل انتہائی جلد بازی میں مکمل کیا گیا۔ ان کا کہنا ہے کہ انہیں حکومتی سفارشات کا مکمل جائزہ لینے اور اعتراضات جمع کروانے کا مناسب وقت نہیں دیا گیا۔

تجارتی حلقوں کا مؤقف ہے کہ موجودہ مہنگائی اور پیداواری لاگت کے پیش نظر یہ کمی ناکافی ہے اور حکومت کو بجلی کے نرخوں میں نمایاں کمی لانے کی ضرورت ہے تاکہ صنعت کو سہارا اور برآمدات کو فروغ دیا جا سکے۔

جدید تر اس سے پرانی