پی ٹی آئی کا ن لیگ میں شامل ہونے والے 4 ارکان کے خلاف نااہلی ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ

 Former Pakistani PM Imran Khan speaks with Reuters during an intervew, in Lahore

اسلام آباد (آئی آر کے نیوز): پاکستان تحریک انصاف نے اپنی حمایت سے منتخب ہونے والے چار ارکانِ قومی اسمبلی کی مسلم لیگ (ن) میں شمولیت پر سخت ردِعمل دیتے ہوئے ان کے خلاف آئینی کارروائی کا فیصلہ کر لیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی نے 26ویں آئینی ترمیم کے موقع پر پارٹی پالیسی سے انحراف کرنے والے ارکان کے خلاف اسپیکر قومی اسمبلی اور الیکشن کمیشن کو ریفرنس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ چار ارکان ترمیمی بل کی حمایت میں ووٹ ڈالنے پر پارٹی قیادت کی نظر میں منحرف قرار دیے جا چکے ہیں۔

پی ٹی آئی کے سینئر رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے اس حوالے سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جن ارکان نے مسلم لیگ (ن) میں شمولیت اختیار کی، وہ پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر کامیاب ہوئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ یہ لوگ پارٹی کی پالیسی اور فیصلوں کے برخلاف ووٹ دینے کے مرتکب ہوئے ہیں۔

اسد قیصر کے مطابق ان چار ارکان میں چوہدری عثمان علی، مبارک زیب، اورنگزیب کھچی اور ظہور قریشی شامل ہیں۔ پارٹی نے ان کے خلاف سفارشات مرتب کر لی ہیں اور انہیں نااہلی کے لیے اسپیکر اور الیکشن کمیشن کو بھیجا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ دیکھتے ہیں اسپیکر اور الیکشن کمیشن اس معاملے پر کیا مؤقف اختیار کرتے ہیں۔ اسد قیصر کا کہنا تھا کہ منحرف ارکان کے خلاف کارروائی نہ صرف آئینی تقاضا ہے بلکہ پارٹی نظم و ضبط کے تحفظ کے لیے بھی ضروری ہے۔

پی ٹی آئی کے اس اقدام کو موجودہ سیاسی صورتحال میں ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے، جب کہ اپوزیشن کی صفوں میں اس پر محتاط ردعمل سامنے آیا ہے۔

جدید تر اس سے پرانی