تہران (آئی آر کے نیوز): ایران نے اسرائیل کی خفیہ تنظیم ’موساد‘ سے وابستہ سائبر ٹیم کے سربراہ کو پھانسی دے دی، مجرم محمد امین شایستہ کو 2023 میں گرفتار کیا گیا تھا۔
برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز نے ایران کے نیم سرکاری خبر رساں تسنیم نیوز کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ ایران نے محمدامین شایستہ نامی ایک قیدی کو پھانسی دے دی ہے، جسے اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے ساتھ تعاون کے الزام میں سزائے موت سنائی گئی تھی۔
تسنیم کے مطابق محمد امین شایستہ کو 2023 کے آخر میں گرفتار کیا گیا تھا اور اسے موساد سے وابستہ ایک سائبر ٹیم کا سربراہ قرار دیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ ایران نے گزشتہ روز جوہری تنصیبات پر امریکی حملے کے بعد بھی موساد کے ایک ایجنٹ کو پھانسی دی تھی۔
ایرانی عدلیہ سے وابستہ خبر رساں ادارے میزان نے اتوار کو اطلاع دی تھی کہ مجید موسیبی نامی شخص کو اسرائیل کے لیے جاسوسی کرنے اور اس کی انٹیلی جنس ایجنسی موساد کو حساس معلومات فراہم کرنے کی کوشش کے الزام میں آج صبح پھانسی دے دی گئی۔
میزان کے مطابق مکمل فوجداری کارروائی اور سپریم کورٹ کی توثیق کے بعد مجید موسیبی کی سزا پر عملدرآمد کیا گیا۔
میزان کی رپورٹ میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ مجید موسیبی کو کب گرفتار کیا گیا تھا، واضح رہے کہ ایران نے گزشتہ ہفتے بھی موساد کے لیے جاسوسی کرنے والے شخص کو پھانسی دے دی تھی۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے 16 جون کو رپورٹ کیا تھا کہ ایران کی عدلیہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 2023 سے گرفتار ایک شخص کو پھانسی دے دی گئی ہے، مذکورہ شخص اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کا ایجنٹ ہونے کے جرم میں سزا یافتہ تھا۔
عدلیہ کی سرکاری ویب سائٹ میزان آن لائن کا کہنا تھا کہ موساد کے ایجنٹ اسمٰعیل فکری کو زمین پر فساد پھیلانے اور ’محاربہ‘ (خدا کے خلاف جنگ) جیسے سنگین جرائم میں سزا سنائی گئی تھی۔