البرٹا (آئی آر کے نیوز): جی سیون ممالک نے اسرائیل کی حمایت کا اعلان کردیا، جبکہ ایران کو عدم استحکام کا سبب قرار دیا۔
تفصیلات کے مطابق جی 7 ممالک کے بیان میں اسرائیل کی حمایت کی گئی ہے اور ایران کو عدم استحکام کا سبب قرار دیا گیا ہے جبکہ جی 7 کے مشترکہ بیان میں مشرق وسطیٰ میں وسیع پیمانے پر کشیدگی میں کمی پر زور دیا گیا ہے۔
ایران جوہری ہتھیارحاصل نہیں کرسکتا، اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے، اسرائیل کی سلامتی کےلیے اپنی حمایت کا اعادہ کرتے ہیں۔
اس سےقبل جی سیون اجلاس میں ڈونلڈ ٹرمپ نےگفتگو میں کہا ایران اور اسرائیل کشیدگی کم کرنے کے لیےہی اکٹھےہوئے ہیں،آپ سب جانتےہیں کہ اسرائیل بہت اچھا کر رہا ہے،ہم نے ایران کو60دن دیئےتھے انہوں نے انکارکیا،میراخیال ہےنیوکلیئرڈیل پرایران کو سائن کرناہوگا،ایران کو نیوکلیئر ڈیل پردستخط کرنے چاہیے،ہم چاہتےہیں کہ ایران کےپاس نیوکلیئرہتھیارنہ ہوں۔
صدر ٹرمپ کی کینیڈا سے واپسی
جی سیون کا اجلاس کینیڈا کے شہر البرٹا میں ہو رہا ہے اور امریکی صدر اس میں شرکت کے لیے پہنچے تھے تاہم اسرائیل اور ایران کے درمیان لڑائی میں شدت آنے پر انہوں نے جلد واپسی کا ارادہ کیا۔
عالمی رہنما کینیڈا میں اس خاص مقصد کے تحت جمع ہوئے تھے کہ عالمی سطح پر کشیدگی کا باعث بننے والے معاملات کے دباؤ کو کم کیا جائے۔
اس اجلاس کے موقع پر صدر ٹرمپ نے ایران کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ’ایران کو اپنا جوہری پروگرام روک دینا چاہیے، قبل اس کے کہ بہت دیر ہو جائے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ایرانی رہنما بات کرنا چاہیں گے مگر ان کے پاس معاہدے تک پہنچنے کے لیے پہلے ہی 60 روز کا وقت تھا اور اسرائیلی حملہ شروع ہونے سے قبل وہ وہاں تک پہنچنے میں ناکام رہے۔‘
انہوں نے واضح کیا کہ ’انہیں معاہدہ کرنا ہو گا۔‘
جب ان سے پوچھا گیا کہ وہ کون سی چیز ہے جس کی وجہ سے امریکہ اس جنگ میں عسکری طور پر شامل ہو سکتا ہے، تو اس کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ’میں اس معاملے پر بات نہیں کرنا چاہتا