جوہری پروگرام پر امریکا کے ساتھ مذاکرات "بے معنی" ہوگئے: ایران

 Image of Trump says wrote to Iran’s Khamenei to engage in nuclear talks

تہران (آئی آر کے نیوز): ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ ایران کے جوہری پروگرام پر امریکا کے ساتھ مذاکرات "بے معنی" ہوگئے، واشنگٹن اسرائیلی جارحیت کی حمایت کر رہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسمعٰیل باقائی نے ایک بیان میں کہا کہ دوسری جانب (امریکا) نے ایسا رویہ اختیار کیا ہے جس سے بات چیت بے معنی ہو گئی ہے، آپ ایک طرف مذاکرات کا دعویٰ اور دوسری طرف صہیونی حکومت (اسرائیل) کو ایران کی سرزمین کو نشانہ بنانے کی اجازت دیں، یہ ایک ساتھ نہیں ہوسکتا۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حکومت سفارتی عمل پر اثر انداز ہونے میں کامیاب ہو گئی، اور یہ حملہ واشنگٹن کی اجازت کے بغیر ممکن نہیں تھا۔

ایران نے پہلے بھی اسرائیلی حملوں میں امریکا کو شریک جرم قرار دیا تھا۔

امریکا اور ایران کے درمیان جوہری مذاکرات کے چھٹے دور کا انعقاد اتوار کو مسقط میں ہونا تھا، لیکن اسرائیلی حملوں کے بعد اس کے انعقاد کے بارے میں غیر یقینی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔

رائٹرز‘ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہیں اور ان کی ٹیم کو اسرائیلی حملوں کے بارے میں پہلے سے علم تھا، لیکن وہ اب بھی ایران کے ساتھ معاہدے کی امید رکھتے ہیں۔

 

جدید تر اس سے پرانی