اسلام آباد (آئی آر کے نیوز): 190 ملین پاؤنڈز کیس میں بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواست عدالت نے سماعت کے لیے مقرر کرنے کی ہدایت کردی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس محمد آصف نے کی۔
دورانِ سماعت عمران خان اور بشریٰ بی بی کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر روسٹرم پر آگئے اور اپنے دلائل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مرکزی اپیل مقرر کرنے کا میکنزم ہوتا ہے۔ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی اپیلیں پہلے بھی یہاں زیر سماعت ہیں۔
سلمان صفدر نے کہا کہ آپ کے آفس سے متعلق شکوے کی بات ہے۔ شکایت ہے جو آپ کے سامنے رکھنی ہے۔ تیسری دفعہ بانی پی ٹی آئی اس کیس میں جیل میں گئے ہیں۔ دوسری دفعہ پھر نیب نے بانی پی ٹی آئی کو گرفتار کیا ۔ تیسری دفعہ سزا کے بعد وہ جیل میں ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ہماری استدعا ہے کہ ہماری سزا معطلی کی درخواستیں مقرر ہو جائیں ۔ سزا معطلی کی ہماری درخواستیں پڑی ہوئیں ہیں ۔ جو درخواستیں لگنی چاہییں وہ لگ نہیں رہیں۔ جو اپیلیں نہیں لگنی چاہییں وہ آفس لگا رہا ہے۔ فیصلے موجود ہیں کہ خواتین کو ریلیف ملتا ہے۔
بیرسٹر سلمان صفدر نے دلائل میں مزید کہا کہ بشریٰ بی بی کی 7 سال قید ہے، اپیل کیوں مقرر نہیں کررہا۔ رجسٹرار آفس اسلام آباد ہائیکورٹ نے ارجنٹ فارم نہ لگانے کا اعتراض لگایا ہے۔
وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف اپیلیں التوا میں ہیں۔ توشہ خانہ اپیلیں زیر التوا پڑی ہوئی ہیں۔ مجھے ابھی سمجھ آئی ہے آپ کی عدالت سے ہمیں ریلیف مل جاتا ہے۔ یہ آفس ہے جو کیس لگا نہیں رہا ۔
سلمان صفدر نے استدعا کی کہ بشریٰ بی بی کی 7 سال سزا کی قید ہے، اس کی سزا معطلی کی سماعت لگا دیں۔ بشریٰ بی بی کا اس کیس میں کردار بھی کوئی نہیں۔ اس صورت حال میں مجھے اپنی 22 سالہ وکالت کی ٹریننگ پر شک ہو جاتا ہے۔
بعد ازاں بیرسٹر سلمان صفدر نے بانی پی ٹی آئی کی سزا معطلی کی درخواست بھی مقرر کرنے کی استدعا کردی، جس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ چلیں آپ دن بتا دیں، ہم دیکھ لیں گے۔ عدالت نے اپیلیں آئندہ سماعت تک ملتوی کردیں۔