اسلام آباد (آئی آر کے نیوز): پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) خیبرپختونخوا کے صدر، چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) جنید اکبر نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیر دفاع خواجہ آصف میں جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کے خلاف کارروائی کی ہمت ہی نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق جنید اکبر نے وزیر دفاع خواجہ آصف کے بیان پر شدید ردعمل دے دیا۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ خواجہ آصف میں قمر جاوید باجوہ کے خلاف کارروائی کی ہمت ہی نہیں ہے، کیوںکہ قمر جاوید باجوہ کی وجہ سے ہی پی ٹی آئی کی حکومت گری تھی۔
جنید اکبر کا مزید کہنا تھا کہ قمرباجوہ یا فیض حمید نے کچھ غلط کیا ہے تو خواجہ آصف اس پر کارروائی کریں، ہم انھیں سپورٹ کریں گے۔
یہاں خیال رہے کہ وزیر دفاع خواجہ آصف نے بڑا دعویٰ کیا ہے کہ قمر جاوید باجوہ، عمران خان اور فیض حمید نے طالبان کو پاکستان میں بسانے کا فیصلہ کیا، یہ تینوں کا مشترکہ فیصلہ تھا۔
ان خیالات کا اظہار خواجہ آصف نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہم نے دہشتگرد کو امریکا کے حوالے کیا تو کیا ہوا، دہشتگردی کے خلاف پاکستان فرنٹ لائن پر لڑرہا ہے، افغانستان میں امریکا نے ہائی ٹیک اسلحہ چھوڑا، امریکا کہہ رہا ہے کہ اسلحہ واپس لے رہا ہے تو اچھی بات ہے، امریکی اسلحے سے دہشتگردی میں اضافہ ہوا۔
اس سوال پر کہ پاکستان میں طالبان کو بسانے میں صرف پی ٹی آئی ملوث تھی یا جنرل باجوہ کا بھی کردار تھا؟ خواجہ آصف نے کہا کہ بالکل جنرل باجوہ کا بھی کردار تھا، جنرل باجوہ، جنرل فیض اور عمران خان میں مشترکہ مفادات کا سمجھوتا تھا، یہ لوگ ان تینوں نے ہی لاکر بسائے ہیں۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ اسمبلی کی کارروائی نکالیں، میں اس کارروائی میں موجود تھا، دونوں ایوانوں کا مشترکہ اجلاس تھا، اس میں انہوں نے کہا تھا کہ یہ بہت اچھی بات کررہے ہیں، بڑی تعریفیں کی تھیں، جنرل فیض تو اندر ہیں، جنرل باجوہ باہر ہیں، ان سے پوچھا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی مخالفین نے مفاہمت کی کوئی بات کی ؟ تین چار مرتبہ حملے کرچکے ہیں اور عید کے بعد دوبارہ حملے کا کہہ رہے ہیں، اب مفاہمت کے بجائے مزاحمت کی سیاست ہوگی۔