پی ٹی آئی حکومت کے بعد پاکستان اور ترکی کے درمیان دوطرفہ تجارت میں تاریخی کمی ریکارڈ

تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت جانے کے بعد پاکستان اور ترکی کے درمیان دوطرفہ تجارت میں کمی کے حوالے سے اعداد و شمار سامنے آگئے ہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق ترکی کے لیے پاکستانی برآمدات میں گزشتہ 2 مالی سالوں میں تاریخی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
ڈان نیوز میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق مالی سال2022۔23 میں ترکی کے لیے پاکستانی برآمدات 32 کروڑ 14 لاکھ ڈالر اور مالی سال 2023۔24 میں ترکی کے لیے پاکستانی برآمدات 29 کروڑ 88 لاکھ ڈالر رہیں، جب کہ پی ٹی آئی حکومت کے آخری مالی سال 2021۔22 میں ترکہ کے لیے پاکستانی برآمدات 36 کروڑ 56 لاکھ ڈالرز تھیں۔
اعداد و شمار کے مطابق پی ٹی آئی حکومت جانے کے بعد ترکی سے درآمدات میں بھی ریکارڈ کمی دیکھی گئی ہے، مالی سال 2022۔23 میں ترکی سے درآمدات کا حجم 34 کروڑ 96 لاکھ اور مالی سال 2023۔24 میں 24 کروڑ 46 لاکھ ڈالر تھا، جب کہ مالی سال 2021۔22 میں ترکیہ سے درآمدات 51 کروڑ 78 لاکھ ڈالرز تھیں۔۔
دوسری جانب، پی ٹی آئی حکومت جانےکے بعد پاکستان اور ترکی کے درمیان دوطرفہ تجارت میں واضح کمی ریکارڈ کی گئی۔
پی ٹی آئی حکومت کے آخری مالی سال 2021۔22 میں دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت کا حجم 88 کروڑ 33 لاکھ ڈالرز تھا جو گزشتہ مالی سال 2023۔24 میں کم ہوکر 54 کروڑ 34 لاکھ ڈالر رہ گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ مالی سال پاکستان اور ترکی نے 2 طرفہ تجارت کا حجم 5 ارب ڈالرز تک بڑھانے پر اتفاق کیا تھا، تاہم گزشتہ مالی سال دونوں ممالک کی دوطرفہ تجارت 55 کروڑ ڈالرز سے بھی کم رہی جو کہ ریکارڈ کمی ہے۔
یہاں یہ بھی خیال رہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی دعوت پر ترکی کے صدر رجب طیب اردگان پاکستان کا دو روزہ دورہ کر رہے ہیں، ان کے ہمراہ اعلیٰ سطح کا وفد بھی ہے جس میں وزرا اور اعلیٰ حکام کے علاوہ کاروباری شخصیات شامل ہیں۔