کراچی: آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی شروع ہوتے ہی پاکستان کا
اگر مگر کا کھیل شروع ہوگیا ہے۔ پاکستان کو پہلے ہی میچ میں نیوزی لینڈ سے شکست
ہوئی ہے جس کے بعد سے پاکستانی کرکٹ ٹیم نے اپنا ریکارڈ برقرار رکھتے ہوئے اگر مگر
کے حالات پیدا کردئیے ہیں۔
کیا پاکستان نیوزی لینڈ سے پہلا میچ ہارنے کے باوجود بھی سیمی فائنل میں کوالیفائی کرسکتی ہے؟ یہ وہ
سوال ہے جو پاکستان کرکٹ کے تمام مداح جانا چاہتے ہیں۔
موجودہ حالات کے تناظر میں اگر پاکستان اگلے دونوں میچوں میں بھارت
اور بنگلا دیش کو ہرادے اور نیوزی لینڈ بھارت کو شکست دے دے تو پاکستان سیمی فائنل
میں پہنچ سکتا ہے۔
لیکن پاکستانی ٹیم کو ٹورنامنٹ میں کم بیک کرنے کیلئےغیر معمولی
کارکردگی دکھانا ہوگی۔ اور مظبوط حکمت عملی کے ساتھ میدان میں اترنا ہوگا تبھی وہ باقی
مظبوط ٹیموں سے مقابلہ کرسکیں گے۔
دوسری جانب چیمپئنز ٹرافی میں ہوم ٹیم کے خلاف کیویز نے اپنا 100فیصد
ریکارڈ برقرار رکھا اور مسلسل چوتھی کامیابی حاصل کی۔
کستانی کپتان محمد رضوان نے چیمپیئنز ٹرافی
2025 کے پہلے میچ میں نیوزی لینڈ کے ہاتھوں شکست کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ
نیوزی لینڈ نے ہوشیاری سے بیٹنگ کی، جس کی وجہ سے وہ بڑا سکور کرنے میں کامیاب
ہوئے، وکٹ شروع میں بیٹنگ کے لیے آسان نہیں تھی لیکن ینگ اور لیتھم کی اننگز نے
فیصلہ کن کردار ادا کیا۔
انہوں نے کہ ہم نے اپنے پلان کے مطابق ابتداء
میں نیوزی لینڈ کی وکٹیں بھی گرادی تھیں مگر آخری اوورز میں ہمارے بالرز اچھی
کارکردگی نہیں دکھا سکے جس کی وجہ سے نیوزی لینڈ نے ایک بڑا ہدف دے دیا۔
انہوں نے شکست کی وجوہات پر مزید روشنی ڈالتے
ہوئے کہا کہ ٹیم نے 2بار اپنا ردھم کھویا، پہلے باؤلنگ کے آخری اوورز میں اور پھر
بیٹنگ کے پاور پلے میں، جہاں فخر زمان کا نہ ہونا ایک بڑا نقصان ثابت ہوا۔
محمد رضوان نے کہا کہ ہم دفاعی چیمپئن ہیں جس
کی وجہ سے آج کے میچ میں ہم پر دباؤ تھا، یہ میچ ختم ہوگیا، اب اگلا میچ ہمارے
لیے ایک عام میچ کی طرح ہے۔
فخر زمان کی انجری کے سوال پر محمد رضوان نے
کہا کہ انکے حوالے سے ابھی کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا، رپورٹس کے بعد ی چیزیں
واضح ہوسکیں گی۔
یاد رہے کہ چیمپئنز ٹرافی 2025 کے پہلے میچ میں نیوزی لینڈ نے پاکستان کو 60 رنز سے ہرا دیا ہے، قومی ٹیم کا اگلا میچ دبئی میں 23 تاریخ کو بھارت کے خلاف ہے۔