
اسلام آباد (آئی آر کے نیوز): اسلام آباد کے علاقے جی الیون میں کچہری کے باہر خُودکش بمبار کے حملے کے نتیجے میں 12 افراد شہید اور 20 سے 22 زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔
سرکاری نشریاتی ادارے ’پی ٹی وی نیوز‘ کا کہنا ہے کہ اسلام آباد جی الیون کچہری کے باہر بھارتی اسپانسرڈ اور افغان طالبان کی پراکسی فتنۃ الخوارج نے خودکش دھماکا کیا۔
ابتدائی رپورٹ کے مطابق دھماکا کچہری کے باہر ہوا جس کی زد میں آس پاس کھڑے لوگ آئے۔
پمز ہسپتال کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اب تک کی رپورٹ کے مطابق 12 افراد کی لاشیں اور 20 سے 22 زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
مبینہ خودکش بمبار کا سر سڑک پر پڑا ہوا مل گیا ہے۔
سرکاری ٹی وی کا کہنا ہے کہ نریندر مودی دہلی میں فالس فلیگ کروا رہا ہے اور ادھر اپنی پراکسیز افغان طالبان اور فتنۃ الخوارج کے ذریعے پہلے وانا کیڈٹ کالج اور آج اسلام آباد میں دہشت گردی کروائی۔
قبل ازیں دھماکے کی اطلاع ملنے پر پولیس اور ریسکیو کی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں، ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکے میں وکلا بھی زخمی ہوئے ہیں۔
کچہری کے باہر دھماکے کے بعد عمارت خالی کرا لی گئی، وکلا، ججز اور سائلین کو کچہری سے نکال دیا گیا، جوڈیشل کمپلیکس کے عقبی حصے کی طرف شہریوں اور وکلا کو نکالا گیا، ججز کو بھی روانہ کر دیا گیا۔
پولیس حکام کا کہنا تھا کہ دھماکا کچہری کی پارکنگ میں کھڑی گاڑی میں ہوا ہے، دھماکے کی نوعیت کا اندازہ لگایا جا رہا ہے، دارالحکومت میں دھماکے کی آواز دور تک سنی گئی، اور دھماکے کے باعث لوگوں میں خوف وہراس پھیل گیا تھا۔