خیبرپختونخوا میں کم عقل اور بچگانہ سوچ والا وزیراعلیٰ لگایا گیا، وزیرِ مملکت

 — فائل فوٹو: اسکرین شارٹ

اسلام آباد (آئی آر کے نیوز): وفاقی وزیرِ مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں سہیل آفریدی نہیں ’سہیل بزدار‘ کو جان بوجھ کر وزیراعلیٰ لگایا گیا، ایسا کم عقل اور بچگانہ سوچ والا وزیر اعلیٰ لگایا گیا جو قومی مفاد اور اپنی زمہ داریوں کے بجائے سیاسی پوائنٹ اسکورنگ، بانی عمران خان کو خوش کرنے کے لیے بیانات اور ڈرامے کر رہا ہے۔

اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیرِ مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے دی گئی بلٹ پروف گاڑیاں اگر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کو پسند نہیں آئی تھیں تو اپنے زیر استعمال 4،4 بلٹ پروف گاڑیاں سیکیورٹی فورسز کو دے دیتے، ہمارے جوان جنگ لڑ رہے ہیں اور آپ ڈرامے کر رہے ہیں۔

انہوں نےکہا کہ آئین کے 148 کے تحت کوئی صوبہ انڈیپینڈنٹ طور پر ایسا فیصلہ نہیں کر سکتا جس کے اثرات وفاق اور صوبے دونوں پر آئیں، آپ آزاد نہیں ہیں کہ آپ اس طرح کے فیصلے کریں جس کے پورے پاکستان میں اثرات جائیں۔

دہشتگردی کے خلاف جنگ پورے پاکستان کی جنگ ہے، وزیراعلیٰ بدلنے سے یہ جنگ نہیں رکے گی، آپ کو اپنی سوچ بدلنے پڑی گی، نیشنل ایکشن پلان کے مطابق یہ جنگ جاری رہے گی اور یہ جنگ اب جیت کی طرف بڑھ رہی ہے۔

طلال چوہدری نے کہا کہ ہمارے بہادر جوان بغیر کسی جدید اسلحے کے دہشت گردوں کیخلاف شہادتیں دے رہے ہیں اور آپ سیاست اور ساتھ ہی وفاق کی طرف سے دیا گیا سامان بھی واپس کر رہے ہیں، تاکہ ریاست کمزور اور دہشت گرد طاقتور ہوں گے اور آپ کو فائدہ حاصل ہو۔

انہوں نے کہا کہ سہیل آفریدی کو سوچے سمجھے منصوبے کے تحت لگایا گیا، اُس کا فیصلہ بتا رہا ہےکہ اسے کیوں وزیراعلیٰ لگایا گیا، وزیر اعلیٰ بدلتے ہوئے تھک جاؤ گے ایکشن اور آپریشن نہیں رکے گا۔

وزیرِ مملکت برائے داخلہ کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا حکومت کا ان بلٹ پروف گاڑیوں کے حوالے سے یہ کہنا کہ یہ گاڑیاں ناکارہ ہیں، تضحیک ہے اور یہ ناقابل استعمال ہیں، حقائق کے برخلاف ہے۔

انہوں نے کہا کہ حقائق یہ ہیں کہ جو 3 گاڑیاں پہلے مرحلے میں آئی جی خیبرپختونخوا کو دی گئیں، ویسی ہی گاڑی میں بھی استعمال کرتا ہوں، ایسی ہی گاڑیاں وزیر داخلہ، وفاقی وزرا اعلیٰ سیکیورٹی افسران کے بھی زیرِ استعمال ہیں۔

کہا گیا یہ گاڑیاں پرانی ہیں، پاکستان میں سیکیورٹی فورسز اس سے بھی پرانی گاڑیاں نہ صرف استعمال کر رہی ہیں بلکہ اس سے بھی کہیں پرانی گاڑیاں امپورٹ کی جاتی ہیں، ان بلٹ پروف گاڑیوں میں شامل ہر گاڑی کی قیمت کم و بیش 10 کروڑ روپے ہے اور یہ گاڑیاں انٹرنیشنل اسٹینڈرڈ کے مطابق ہیں۔

طلال چوہدری نے مزید کہا کہ یہ گاڑیاں خیبرپختونخوا حکومت کو اُس 600 ارب روپے میں سے دینی چاہیے تھی، جو وفاقی حکومت نے انہیں گزشتہ ڈیڑھ دہائی کے دوران دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑنے کے لیے دیے تھے، وہاں نہ تو انسداد دہشت گردی ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) ہے نہ ہی سیف سٹی پروجیکٹ، سیکیورٹی اہلکاروں کے پاس بلٹ پروف جیکٹس، گاڑیاں اور جدید اسلحہ تک موجود نہیں ہے۔

جدید تر اس سے پرانی