اسلام آباد (آئی آر کے نیوز): الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے پنجاب میں بلدیاتی انتخابات دسمبر کے آخری ہفتے میں کروانے کا محفوظ کیا گیا فیصلہ سنا دیا۔
تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی سربراہی میں 5 رکنی کمیشن نے سماعت کی۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا نے دوران سماعت ریمارکس دیے تھے کہ ہم آج ہی فیصلہ سنائیں گے، اسلام آباد اور پنجاب میں بلدیاتی الیکشن نہیں ہو رہے، یہ صورت حال ہمارے لیے شرمندگی کا باعث ہے۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی سربراہی میں 5 رکنی کمیشن کے روبرو پنجاب حکومت کے اسپیشل سیکریٹری بلدیات پیش ہوئے۔
چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیے کہ ہم نے اب فیصلہ کرنا ہے، اسلام آباد اور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات نہیں ہورہے اور یہ ہمارے لیے شرمندگی کا باعث ہے، الزامات ہم پر آرہے ہیں۔
الیکشن کمیشن نے پنجاب بلدیاتی انتخابات سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا، چیف الیکشن کمشنر نے قرار دیا کہ ہم آج ہی فیصلہ سنائیں گے۔
بعد ازاں الیکشن کمیشن نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے قرار دیا کہ صوبہ پنجاب میں دسمبر 2025 کے آخری ہفتے میں بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں گے۔
یاد رہے کہ 30 ستمبر 2025 کو دوران سماعت الیکشن کمشن آف پاکستان (ای سی پی) نے پنجاب میں لوکل گورنمنٹ انتخابات کے حوالے سے 3 مہینے کی مہلت کے باوجود قانون سازی نہ کرنے پر صوبائی حکومت پر مایوسی کا اظہار کیا تھا۔
صوبہ پنجاب میں لوکل گورنمنٹ انتخابات کے انعقاد کے سلسلے میں الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی سربراہی میں ہوا تھا، جس میں ممبران الیکشن کمیشن، سیکریٹری الیکشن کمیشن اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔
سیکریٹری الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں الیکشن کمیشن کئی مرتبہ پنجاب گورنمنٹ کو مراسلہ جات تحریر کر چکا ہے اور اس حوالے سے متعدد ملاقاتیں بھی ہوچکی ہیں لیکن اس کے باوجود صوبے میں قانون سازی اور لوکل گورنمنٹ انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں ہوسکا۔
واضح رہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے منگل کے روز جماعتِ اسلامی (جے آئی) کی جانب سے دائر کردہ ایک درخواست پر پنجاب میں بلدیاتی انتخابات نہ کرانے کے معاملے پر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب اور چیف سیکریٹری کو طلب کر لیا تھا۔
جسٹس فاروق حیدر نے جے آئی لاہور کے امیر ضیاالدین انصاری کی دائر کردہ درخواست پر سماعت کی تھی۔
سماعت کے دوران الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے وکیل نے عدالت کو بتایا تھا کہ دیگر صوبوں میں بلدیاتی انتخابات ہو چکے ہیں، جب کہ پنجاب میں حد بندی (ڈی لیمیٹیشن) کا عمل 3 بار مکمل کیا جا چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی قانون سیکریٹری کو بارہا ضروری نوٹی فکیشن جاری کرنے کے لیے کہا گیا، لیکن ای سی پی کو بتایا گیا کہ ایک نیا قانون تیار کیا جا رہا ہے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ وفاقی حکومت کو بھی اس معاملے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے اور پوچھنا چاہیے کہ آخر پنجاب واحد صوبہ کیوں ہے جہاں اب تک بلدیاتی انتخابات نہیں کرائے گئے۔