پاک-چین سرحد پر 68 روز سے جاری تاجروں کا دھرنا ختم

 گلگت بلتستان میں ٹیکس چھوٹ سے چین سے درآمدی اشیا قومی مارکیٹ سے 50 فیصد تک سستی ملیں گی۔
— فائل فوٹو: جمیل نگری

اسلام آباد (آئی آر کے نیوز): پاک-چین سرحد پر 68 روز سے جاری تاجروں کا دھرنا ختم ہونے پر پاکستان اور چین کے مابین تجارتی و سیاحتی سرگرمیاں بحال ہوگئیں۔

تاجروں کے احتجاج کی قیادت کرنے والے ممتاز جاوید حسین نے بتایا کہ وفاقی سطح پر مذاکرات کے بعد معاہدہ طے ہونے کے نتیجے میں تاجروں نے آج سے احتجاج ختم کر دیا، جس کا اعلان تاجروں کی طرف سے مذاکرات اور احتجاج کے لیے قائم سپریم کونسل نے کیا ہے۔

جاوید حسین نے فیصلے پر تحفظات کا کا اظہار کیا اور کہا کہ ہمارے مطالبات مطلوبہ انداز میں تسلیم نہیں کیے گئے، مگر سپریم کونسل کی طرف سے معاہدے کے بعد دھرنا ختم کرنے کی تجویز پر احتجاجی تحریک ختم کر دی گئی ہے۔

تاجر رہنما ریحان شاہ کا کہنا ہے کہ 2 سال سے سوست ڈرائی پورٹ پر پھنسے 200 سے زائد کنٹینرز کو اگلے 2 روز کے دوران کلیئر کر دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ معاہدے میں طے کیا گیا ہے کہ ایک ماہ کے اندر ایس آر او جاری کیا جائے گا، جس کے بعد ہمارے مطالبات کی عملی شکل سامنے آئے گی، اگر ایس آر او جاری کر کے ہمارے مطالبات کو قانونی حیثیت نہیں دی جاتی ہے یا ایس آر او اجرا میں تاخیر کی جاتی ہے تو دونوں صورتوں میں سپریم کونسل اور تاجر پھر بیٹھیں گے اور اگلے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔

یاد رہے کہ گلگت بلتستان کے تاجر سلک روٹ ڈرائی پورٹ پر 68 دن سے دھرنا دیے بیٹھے تھے، جس سے دونوں ملکوں کے مابین سیاحت و تجارت معطل ہوکر رہ گئی تھی۔

تاہم تاجروں کے نمائندوں ،گلگت بلتستان اور وفاقی حکومتوں کے ارکان نے گلگت بلتستان کو اس کی آئینی حیثیت کے تناظر میں انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس اور سینٹرل ایکسائز ڈیوٹی سے مستثنیٰ قرار دے دیا ہے۔

جس سے چین سے درآمدی اشیا قومی مارکیٹ کی اشیا سے 50 فیصد تک سستی ملنے کا دعویٰ کیا جارہا ہے۔

تاجروں کا کہنا تھا کہ ملک کے دیگر علاقوں کے لیے چین سے درآمد کی جانے والی اشیا پر کوئی ٹیکس رعایت نہیں ہوگی۔

جدید تر اس سے پرانی