چین نے بھارت کی جانب سے حملوں کو افسوس ناک قرار دے دیا، ترکیہ نے پاکستان کی حمایت کرتے ہوئے قریبی تعاون برقرار رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق چین نے پاکستان پر بھارتی حملوں پر افسوس اور تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دونوں جوہری فریقوں پر زور دیا ہے کہ وہ کشیدگی کے جواب میں تحمل کا مظاہرہ کریں۔
پاکستان کے قریبی اتحادی چین نے کہا کہ اسے آج بھارت کی فوجی کارروائی پر افسوس کا ہے، اسے موجودہ پیشرفت پر تشویش ہے۔
چینی دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ بھارت اور پاکستان ایسے ہمسایہ ممالک ہیں، جنہیں الگ نہیں کیا جا سکتا، اور دونوں چین کے ہمسائے بھی ہیں، چین ہر قسم کی دہشت گردی کی مخالفت کرتا ہے۔
ترجمان چینی وزارت خارجہ نے کہا کہ ہم بھارت اور پاکستان دونوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ امن و استحکام کو ترجیح دیں، پرسکون اور پرسکون رہیں، اور ایسے اقدامات سے گریز کریں جن سے صورتحال مزید پیچیدہ ہو۔
دوسری جانب اسلام آباد میں تعینات ترکیہ کے سفیر نے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحٰق ڈار سے ملاقات کی، بھارت کی جانب سے پاکستان کی خودمختاری کی بلااشتعال خلاف ورزی اور بے گناہ جانوں کے المناک زیاں کے تناظر میں پاکستان کے ساتھ بھرپور یکجہتی کا اظہار کیا۔
ترکیہ کے سفیر نے علاقائی سلامتی کے خدشات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا، اور قریبی ہم آہنگی اور تعاون کو برقرار رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
اسلام آباد میں ترکیہ کے سفیر نے پاکستان کی حمایت کا اظہار کرتے ہوئے بھارت کی کارروائی کو ’پاکستان کی خودمختاری کی بلا اشتعال خلاف ورزی‘ قرار دیا۔
پاکستانی وزارت خارجہ نے ’ایکس‘ پر ایک بیان میں کہا کہ پاکستان اور ترکیہ نے علاقائی سلامتی کے خدشات پر گہرائی سے تبادلہ خیال کیا، اور قریبی تعاون کا عہد کیا۔
مزید برآں، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کی جانب سے پاکستان پر حملے پر ردعمل دیتے ہوئےاسے شرمناک قرار دے دیا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اوول ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شرم کی بات ہے کہ ہم نے ابھی پاکستان کے خلاف بھارت کے حملوں کے بارے میں سنا ہے۔
ٹرمپ نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کئی دہائیوں سے لڑ رہے ہیں۔