بھارتی حکومت نے تمام ریاستوں سے کہا ہے کہ وہ ’مؤثر شہری دفاع‘ کے لیے فرضی مشقیں شروع کریں، جن میں فضائی حملے کی وارننگ، سگنلز، کریش بلیک آؤٹ اقدامات، اہم تنصیبات کو چھپانے اور انخلا کے منصوبے شامل ہیں۔
ڈان اخبار میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے سیکریٹری دفاع راجیش کمار سنگھ سے ملاقات کی، جس کے بعد قومی سلامتی کے مشیر اجیت دووال نے بھی ان کے دفتر میں ملاقات کی۔
بھارتی اخبار ’دی ہندو‘ نے ایک سینئر سرکاری عہدیدار کے حوالے سے بتایا کہ فرضی مشقیں 7 مئی سے ملک بھر میں شروع کی جائیں گی، اور ممکنہ طور پر 9 مئی تک جاری رہیں گی۔
عہدیدار نے دی ہندو کو بتایا کہ وزارت داخلہ کے تحت ڈائریکٹوریٹ جنرل، سول ڈیفنس سے وابستہ تقریبا 4 لاکھ رضاکاروں کو اس مشق میں شامل کیا جائے گا۔
سرکاری ذرائع نے اخبار کو تصدیق کی کہ یہ حکم نامہ پہلگام حملے کے تناظر میں بھارت اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پس منظر میں سامنے آیا ہے۔
سول ڈیفنس ڈپارٹمنٹ 1962 میں چین کے ساتھ بھارت کی جنگ کے بعد قائم کیا گیا تھا۔
عہدیدار کا کہنا تھا کہ زلزلے اور عمارتوں کے گرنے جیسی آفات کے لیے باقاعدگی سے فرضی مشقیں کی جاتی ہیں، لیکن بیرونی خطرے کی صورت میں عوام کو خبردار کرنے کے لیے فضائی سائرن کا استعمال کیا جاتا ہے۔