اسلام آباد (آئی آر کے نیوز): پاکستان نے بھارتی آرمی افسر کی گولڈن ٹیمپل پر پاکستانی حملے کے الزامات کو مسترد کردیا، ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ گولڈن ٹیمپل کو نشانہ بنانے کے دعوے بے بنیاد اور من گھڑت ہیں، درحقیقت یہ بھارت ہی تھا جس نے پاکستان میں مختلف عبادت گاہوں کو نشانہ بنایا، بھارت کا الزام عبادت گاہوں کو نشانہ بنانے سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔
تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے بھارتی فوجی افسر کی گولڈن ٹیمپل پر پاکستانی حملے کے الزامات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان گولڈن ٹیمپل پر حملے کی کوشش کے بے بنیاد الزامات کو مسترد کرتا ہے، گولڈن ٹیمپل سکھ عقیدے کی قابل احترام جگہ ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ درحقیقت یہ بھارت ہی تھا جس نے پاکستان میں مختلف عبادت گاہوں کو نشانہ بنایا، بھارت کا الزام عبادت گاہوں کو نشانہ بنانے سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان سکھ مذہب کے بہت سے مقدس مقامات کا قابل فخر محافظ ہے، پاکستانی تمام مذاہب کے مقدس مقامات کا احترام کرتے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان ہر سال دنیا بھر سے ہزاروں سکھ یاتریوں کا خیرمقدم کرتا ہے، پاکستان کرتارپور کوریڈور کے ذریعے گوردوارہ صاحب کرتارپور تک ویزہ فری رسائی بھی فراہم کرتا ہے، گولڈن ٹیمپل کو نشانہ بنانے کے دعوے بے بنیاد اور من گھڑت ہیں۔
واضح رہے کہ آپریشن سندور میں بدترین شکست کے بعد بھارت کی جانب سے پاکستان پر الزام تراشی کا سلسلہ جاری ہے، گزشتہ روز وزارت خارجہ نے بھارتی میڈیا کے ان دعووں کو سختی سے مسترد کردیا تھا کہ آپریشن بنیان مرصوص کے دوران پاکستان کی جانب سے شاہین میزائل کا استعمال کیا گیا۔
واضح رہے کہ پاکستان کا زمین سے زمین پر مار کرنے والا شاہین میزائل ٹو ایٹمی وار ہیڈ لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔