اسلام آباد (آئی آر کے نیوز): بانی پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں سزا معطلی کی درخواست جلد مقرر کرنے کی متفرق درخواست دائر کر دی۔
تفصیلات کے مطابق عمران خان نے بیرسٹر سلمان صفدر کے ذریعے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا۔ درخواست میں وفاق اور چیئرمین نیب کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں موقف اپنایا کہ 24 مارچ کو سزا معطلی کا کیس سماعت کے لیے مقرر تھا، مرکزی وکیل قتل کے مقدمے میں سپریم کورٹ میں مصروف تھے، عدالت نے مختصر کاز لسٹ کی وجہ سزا معطلی درخواست بھی عید کے بعد تک ملتوی کر دی۔
استدعا کی گئی کہ عمران خان کی سزا معطلی درخواست مرکزی اپیل کے ساتھ عید سے قبل مقرر کی جائے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے بھی سزا معطلی کی درخواست پر جلد سماعت کی استدعا کی تھی۔
بشریٰ بی بی نے درخواست پر جلد سماعت کی استدعا کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ 25 مارچ کو سزا معطلی کا کیس سماعت کے لیے مقرر تھا۔ مرکزی وکیل قتل کے مقدمے میں سپریم کورٹ میں مصروف تھے۔ عدالت نے مختصر کاز لسٹ کی وجہ سزا معطلی کی درخواستیں بھی عید کے بعد تک ملتوی کردیں۔
درخواست میں بشریٰ بی بی کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ درخواست گزار 54 سالہ ہاؤس وائف ہیں۔ سزا معطلی کی درخواست مرکزی اپیل کے ساتھ عید سے قبل سماعت کے لیے مقرر کی جائے۔
واضح رہے کہ بشریٰ بی بی کی جانب سے درخواست میں وفاق اور چیئرمین نیب کو فریق بنایا گیا ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواست کی سماعت عمران خان کے وکیل کی عدم حاضری پر عید کے بعد تک ملتوی کردی۔
190 ملین پاؤنڈ کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشری بی بی کی سزا معطلی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ سماعت قائم مقام چیف جسٹس سردار سرفراز ڈوگر اور جسٹس محمد آصف سماعت نے کی۔
عمران خان کے وکیل شعیب شاہین نے بتایا کہ بیرسٹر سلمان صفدر راستے میں ہیں، لیڈ کونسل ابھی سپریم کورٹ سے آرہے ہیں، عدالت آخر میں یہ کیس رکھ لے۔
اس پر قائم مقام چیف جسٹس نے کہا کہ عید کے بعد یہ کیس رکھ لیں گے۔ بانی پی ٹی آئی کے وکیل کہ عدم موجودگی پر عدالت نے کیس کی سماعت عید کے بعد تک ملتوی کردی۔
عمران خان کے وکیل سلمان اکرم راجہ ایڈووکیٹ نے کہا کہ اِس کورٹ نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقاتوں کا آرڈر کیا تھا، میں نے گزشتہ روز جیل حکام کو ملاقات کرنے والوں کی فہرست دی لیکن انہوں نے وصول نہیں کی، استدعا ہے کہ آج عدالت وہ تحریری آرڈر جاری کر دے۔
قائم مقام چیف جسٹس نے کہا کہ ہمارے بینچ کے ایک ممبر نے آرڈر لکھ لیا ہے جوں ہی میرے پاس آتا ہے دستخط کر دوں گا۔